عائشہ نے خود میسج کرکے لڑکوں کو بلایا لہذا اسے شامل تفتیش کیا جائے،ہمیں انصاف چاہئیے،ہم نے کچھ نہیں کیا،پولیس نے ہمیں بلا جواز گرفتار کیا ہے۔ملزمان اور اہلخانہ کی میڈیا سے گفتگو
لاہور ( تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2021ء) :مینار پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے دست درازی اور اسے بے لباس کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ کو بھی گرفتار کیا جائے۔ملزمان نے عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف چاہئیے،ہم نے کچھ نہیں کیا،پولیس نے ہمیں بلا جواز گرفتار کیا ہے۔اس موقع پر ملزمان کے اہل خانہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے بے گناہ ہیں۔انہیں بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔ایک ملزم کی فیملی نے کہا کہ 14 اگست کو ہمارا بچہ گھر میں تھا،ایک اور گرفتار ملزم نے کہا کہ ہمارا بچہ بھی ان کے ساتھ تھا جس پر اسے گرفتار کر لیا۔ایک اور فیملی نے بھی حکام سے مطالبہ کیا کہ عائشہ اکرم کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
12 اگست کو عائشہ اکرم نے مسیج کرکے لڑکوں کو وہاں بلایا تھا۔عدالت نے مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر خاتون سے بدتمیزی کرنے اور بےلباس کرنے کے کیس میں 40 ملزمان کو جوڈیشل پر جیل بھیج دیا۔علاوہ ازیں لاہور کی مقامی عدالت میں مینار پاکستان واقعہ میں نامزد ملزم نے درخواست دائر کی۔ مقامی عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست میں درخواستگزار نے مؤقف دیا ہے کہ وہ شامل تفتیش ہونا چاہتا ہے اور خدشہ ہے کہ پولیس گرفتار کر لے گی ۔جس پر عدالت نے ملزم کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے لاہور پولیس کو ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ تین ستمبر تک ملزم کو گرفتار نہ کیا جائے۔ عدالت نے پولیس سے مزید ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ 14 اگست کے روز سو سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اس وقت خاتون پر حملہ کردیا تھا جب وہ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو بنارہی تھیں۔سوشل میڈیا پر اس واقعے کی گردش کرتی مختلف ویڈیوز میں متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جس کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت دیگرسیاسی و سماجی شخصیات نے لڑکی پرہجوم کے حملے اورہراسانی کے افسوس ناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ یہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لاہور پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف ۔مقدمہ درج کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔ پولیس نے جن افراد کو حراست میں لیا ہے ان کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔ حراست میں لیے جانے والے افراد کے موبائل فون نمبرز کی 14 اگست کو لوکیشن ٹریس کی جائے گی۔ گذشتہ روز گریٹراقبال پارک واقعے کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
No comments:
Post a Comment
please do not enter any spam link in the comment box.